Mohabbat Ka Sitara Novel By Uzma Mujahid Episode 13
Mohabbat Ka Sitara Novel By Uzma Mujahid Episode 13
آج سعدین ڈیوٹی آف کرتے دوپہر میں گھر آیا تو وہ آتش فشاں بنی بیٹھی تھی۔
"کیا آپکو اس بات کا احساس ہے کہ میں یہاں پورا
دن اکیلی پاگلوں کی طرح چکراتی پھرتی ہوں اور آپ اپنی محبوبہ کو بغل میں دبائے نکل جاتے ہیں۔"
اسکے کمرے میں آتے ہی وہ بھرے ہوئے غبارے کی طرح پھٹی تھی۔
سعدین نے حیرانگی سے اسکا یہ احتجاجی
روپ دیکھا۔
"ظاہری بات ہے اگر بیوی لفٹ نہیں کروائے گی
اپنے پرانے شوہر کی یادوں میں مگن رہے گی تو
مجھے تو اپنی تفریحی کے راستے ڈھونڈنے ہیں۔ آپ پہ کوئی پابندی تھوڑی نا عائد ہے باہر جائیں دوستوں کے ساتھ گھومے پھریں۔"
شرٹ کے کف لنکس کھولتے آئینے میں نظر آتے نویرہ
کے عکس کو دیکھتے گویا بھڑکی چنگاری کو اور ہوا دی تھی۔
نویرہ نے صدماتی کیفیت میں اسے دیکھا اب تک تو
اسے سعدین کمال کے رویوں کا عادی ہوجانا چاہیئے
تھا لیکن ہر بار ہی اسکے الفاظ ،نشتر بن کے چبھتے تھے۔
وہ وہاں سے ہٹنے لگی تھی جب سعدین نے اسکا راستہ روکا۔
"میدان چھوڑ کے بزدل بھاگتے ہیں۔"
چیلنج کرتی نگاہیں اس پہ گاڑے گویا نویرہ کو شکست پائی کا طعنہ دیا وہ تلملائی تھی ۔
"میں آپکے منہ نہیں لگنا چاہتی۔"
اس نے وہاں سے ہٹنا چاہا تھا۔
سعدین کے شرٹ اتارتے ہاتھ تھمے۔
"لیکن مجھے تو ہے نا شوق آپکے منہ لگنے کا ،آپکے ٹوتھ پیسٹ کا ٹیسٹ میرا پسندیدہ ہے۔"
سعدین نے معنی خیزی سے کہتے شرٹ کو بستر پہ اچھالا تو نویرہ کی ساری بہادری ہوا ہوئی۔
"آ۔۔آپ کو شرم آنی چاہیئے یوں بنا شرٹ گھومتے۔"
"آہاں میرے خیال سے بیوی کیلئے تو اتنا جائز ہے اور ویسے بھی۔۔۔"